20

بی جے پی ممبر پالیمنٹ کی بدزبانی سے ہندوستان کی شبیہ ہوئی داغدار : ڈاکٹر ایوب سرجن

پرتاپ گڑھ،مسلمانوں کے خلاف نفرت و تشدد کی تاریخ کوئی نئی نہیں بلکہ بہت پرانی ہے ،فسادات کا سلسلہ بھی انگریزوں کے اقتدار سے شروع ہوا ، تو آزادی کے بعد کانگریس کے دور اقتدار میں ہزاروں فسادات کے علاوہ میرٹھ ملیانہ جیسا واقعہ آج بھی لوگوں کو یاد ہے ۔مگر 2014 میں جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے ،تب سے مسلمان ذہنی ،جسمانی ،کاروباری و ماب لنچنگ جیسے خوفناک منظر میں زندگی بسر کرنے کے لئے مجبور ہے ،حد کی انتہا تو اس وقت ہوئی جب جمہوریت کے مندر پارلیمنٹ میں بی جے پی ممبر پارلیمنٹ رمیش بدھوری نے پوری مسلم سماج کو نشانہ بناتے ہوئے ایم پی کنور دانش علی کو نازیبا کلمات سے نوازا جو قابل مذمت ہے ،اس سے مسلمانوں کی ہی توہین نہیں ہوئی ،بلکہ دنیا میں ہندوستان کی شبیہ داغدار ضرور ہوئی ہے ۔پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے بی جے ایم پی کی بدزبانی پر اپنے رد عمل میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک کی نئی پارلیمنٹ کی عمارت میں انتہاپسند ذہنیت کے حامل رکن پارلیمنٹ بدھوری نے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف ہی نہیں ، بلکہ پورے مسلم سماج کے خلاف جن نازیبا کلمات کا استعمال کیا ہے ،اس کی مثال آزادی سے آج تک پارلیمنٹ کی تاریخ میں نہیں ملتی ۔ ہندوستان سمیت پوری دنیا میں جو پیغام گیا ہے اس سے ملک کا سر شرم سے جھک گیا ۔بدھوری نے صرف دانش علی کو برا بھلا نہیں کہا بلکہ مذہب اسلام و تمام مسلمانوں کو دہشت گرد کہہ کر ملک کے تمام گزشتہ رواداری کی دھجیاں اڑا دی ۔ایک سیکولر ملک کے سیکولر آئین کی موجودگی میں برادری و مذہب کو نشانہ بنانا غیر منصفانہ ہی نہیں بلکہ غیر اخلاقی اور غیر قانونی بھی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت بدھوری نازیبا کلمات کا استعمال کر رہے تھے پوری بی جے پی خاموشی تماشائی تھی ۔ وزیر اعظم اپنی افتتاحی تقریر میں تمام اراکین سے نئے پارلیمنٹ ہاوس میں نئی شروعات کی درخواست کی تھی ،جس کی ایک نئی نفرت کی شروعات ان کے ہی ممبر پارلیمنٹ بدھوری نے نازیبا کلمات کا استعمال کرتے ہوئے کی ہے ،شائد بدھوری نے اپنی پارٹی کی پالیسی کو پارلیمنٹ میں اجاگر کر یہ پیغام ضرور دیا ہے کہ اب ملک میں مسلمانوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ،اور وہ شائد بھول گئے کہ جب تک ملک کا آئین برقرار ہے جمہوریت کو ختم نہیں کیا جا سکتا ہے ،اور مسلمانوں کا چاہے جتنا استحصال کیا جائے اسی ملک میں دو گج زمین کے ساتھ ہی دنیا سے رخصت ہوگا ۔
ڈاکٹر ایوب نے حکومت سے مطالبہ کیا ملک کی جمہوریت و آئین کی پاسداری کے لئے رمیش بدھوری کی رکنیت کو ختم کیا جائے تاکہ پھر کوئی اس طرح کے بیان ایوان میں دینے کی جرّّت نہ کر سکے ۔

کیٹاگری میں : state

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں