نئی دہلی، مرکزی حکومت نے منگل کو کہا کہ ملک میں ٹی بی کے علاج کے لیے ادویات کی کوئی کمی نہیں ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے آج یہاں کہا کہ ٹی بی (تپ دق) کے علاج میں دو مہینوں کے لیے ایف ڈی سی (آئیسونیازڈ، رفیمپیسن، ایتھمبوٹول اور پائرازینامائیڈ) کے طور پر دستیاب چار دوائیں شامل ہیں۔ اس کے بعد دو مہینے تک کے لئے تین ایف ڈی سی (آئیسونیازڈ،ریفیمسین اور ایتھمبیٹول)کے طور پر تین دوائیں شامل ہیں۔ یہ تمام ادویات چھ ماہ یا اس سے زیادہ کے لیے کافی اسٹاک کے ساتھ دستیاب ہیں۔
وزارت کے مطابق ملٹی ڈرگ ریزسٹنٹ ٹی بی کے علاج میں عام طور پر چار ماہ تک سات ادویات – بیڈاکویلین، لیووفلوکساسین، کلوفازیمین، آئسونیا زیڈ، ایتھمبیوٹول، پائرازینامائیڈ ہیں اوراس کے پانچ مہینے کے لئے چار دوائیں لیووفلوکساسین، کلوفازیمائن، پائرازینمائڈ اور ایتھمبیوٹول شامل ہوتی ہیں۔ منشیات کے خلاف مزاحم ٹی بی والے تقریباً 30 فیصد افراد کو سائکلوسیرین اور لائنزولڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔
وزارت نے کہا کہ کچھ میڈیا رپورٹس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملک میں انسداد ٹی بی ادویات کی کمی کا الزام لگایاہے اور قومی ٹی بی کے خاتمے کے پروگرام (این ٹی ای پی) کے تحت ایسی دوائیوں کی تاثیر پر سوال اٹھایا گیا ہے۔ ایسی رپورٹیں مبہم اور غلط ہیں۔
این ٹی ای پی کے تحت مرکزی سطح پر ٹی بی کے انسداد کی ادویات اور دیگر مواد کی خریداری، ذخیرہ اندوزی اور بروقت تقسیم کی جا رہی ہے۔