23

افریقی سفارت کاروں نے آیوروید انسٹی ٹیوٹ کے کام کاج کا مشاہدہ کیا

نئی دہلی، مشرقی اور جنوبی افریقی ممالک کے ہائی کمشنروں اور سفیروں کے ایک 15 رکنی گروپ نے منگل کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید کا دورہ کیا نیز آیوروید اور مربوط صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں امکانات کا جائزہ لیا۔
افریقی وفد یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید پہنچا اور انسٹی ٹیوٹ کے کام کا تجربہ کیا۔
وفد میں برونڈی کے سفیر جنرل ایلویس بیزیداوی، ایتھوپیا کے سفیر ڈیمیک اٹنافو امبولو، زمبابوے کے سفیر ڈاکٹر گوڈفرے مازونی چپارے، لیسوتھو سے تھبانگ لینس کھو لومو سی ڈی’ اے ملاوی کے ہائی کمشنر لیونارڈ مینگیزی، گیبریل سنمبو، نامیبیا کے ہائی کمشنر جیکلین مکانگرا، راونڈا کے ہائی کمشنر سبوسسو نیڈیبیلے، جنوبی افریقہ کی ہائی کمشنر پروفیسر جوئسے کاکورامتسی کیکاسمفنڈا، یوگنڈا کی ہائی کمشنر ڈیلوے منبی اور زامبیا کے قائم مقام ہائی کمشنر شامل رہے۔
ہندوستان کی 2023 کی صدارت کے تحت جی-20 گروپ میں شامل ہونے کے بعد، افریقی ممالک روایتی ادویات اور مربوط صحت کی دیکھ بھال کے ہندوستانی طبی نظام کی صلاحیت کو تلاش کر رہے ہیں۔
اس موقع پر آیوش کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے افریقی وفد کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ دورہ ہندوستان کے روایتی طبی نظاموں کی صلاحیت کے ذریعے افریقی ممالک میں عالمی صحت کی دیکھ بھال کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔ مسٹرسونووال نے آیوروید اور ہندوستان کے دیگر روایتی طبی نظاموں کے کردار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ روایتی ادویات نے ہمیشہ عالمی صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت بھی اس کی صلاحیت کو تسلیم کرتا ہے۔ روایتی ادویات دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کے خلا کو پر کر سکتی ہیں اور یہ صحت اور فلاح و بہبود کے لیے عوام پر مبنی اور جامع نقطہ نظر کی جانب ایک اہم قدم ہو گا۔
افریقی وفد نے اسپتال، او پی ڈیز وغیرہ کا دورہ کیا اور آیوروید کے ذریعے بنیادی اور ٹرٹیری صحت کی دیکھ بھال، معاون ادویات وغیرہ میں ہونے والی پیش رفت کا براہ راست مشاہدہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں