ترواننت پورم، ‘بھارتیہ وچار کیندرم’ نے کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان پر زور دیا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کے لینڈ ویلیویشن (ترمیمی) بل-2023 کو اپنی رضامندی نہ دیں۔
‘ویچار کیندرم’ نے ریاستی کمیٹی کے اجلاس میں منظور کی گئی ایک قرارداد میں کہا کہ اس بل کا مقصد ماحولیاتی طور پر حساس منار خطے میں ہونے والی غیر مجاز تعمیرات اور زمین کی تباہی کی سرگرمیوں کو باقاعدہ بنانا ہے۔ ‘وچار کیندرم’ کے مطابق، کیرالہ کے اڈوکی ضلع میں منار کا زمینی علاقہ مغربی گھاٹ کا ایک حصہ ہے۔ جو ایکولوجیکل اور ماحولیاتی لحاظ سے حساس ہے۔
تجویز میں کہا گیا ہے کہ کیرالہ حکومت نے اس ماہ 14 ستمبر کو اسمبلی میں بل پاس کیا ہے۔ مجوزہ قانون منار علاقے میں زمین سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے کیرالہ ہائی کورٹ کی ہدایت کو نظرانداز کرکے 50 برسوں سے زائد عرصے سے کئے گئے غیر مجاز تعمیرات کو باقاعدہ بنانے کی مانگ کرتا ہے۔ بل میں ایک اور ترمیم حکومت کو ماحولیاتی لحاظ سے اعلی درجہ کی زمین میں راک کانکنی، ریزورٹ کی تعمیر کے لئے زمین کی اجازت جاری کرنے کا اختیار دیتی ہے، جس کی وجہ سے مغربی گھاٹ اور ان کے نباتات اور حیوانات کی مکمل تباہی ہوسکتی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ قانون ساز اسمبلی کے ذریعہ اس بل کی متفقہ منظوری سے حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کی سیاست ست متاثر ارادہ واضح ہوتا ہے۔
