نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اور وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ایک بار پھر مرکزی حکومت پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے غلط استعمال پر سخت حملہ کرتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ مودی حکومت نے لیڈروں، صنعت کاروں، صنعت و تجارت کے درمیان خوف کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔آج غازی پور لینڈ فل سائٹ کے معائنہ کے دوران جناب کیجریوال نے صحافیوں سے کہا، ”ہم پورے ملک میں دیکھ رہے ہیں کہ جھوٹے مقدمات درج کر کے، اپوزیشن لیڈروں اور پارٹیوں کو غیر فعال اور دھمکانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔بی جے پی بہت سے لوگوں کو توڑ کر اپنی پارٹی میں شامل کر رہی ہے، جو جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ اس میں نہ صرف اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے بلکہ ملک بھر کے صنعتکاروں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا کہ پچھلے 5-7 سالوں میں تقریباً 12-13 لاکھ بہت امیر لوگوں نے ہندوستانی شہریت چھوڑ کر غیر ملکی شہریت لے لی ہے۔ اس نے ہندوستان چھوڑ دیا ہے اور ہندوستان میں اپنا کاروبار بند کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں خوف و ہراس کا ماحول بنا ہوا ہے۔اس سے ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم چین کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں؟ چین میں گھریلو صنعتیں چل رہی ہیں۔ ہمارے ملک میں بڑی صنعتوں کو بھی چلنے نہیں دیا جا رہا اور انہیں بند کیا جا رہا ہے۔ ایجنسی کو سب کے پیچھے چھوڑ دیا گیا ہے۔ ایسی ایجنسی-ایجنسی کا کھیل کھیلنے سے ہندوستان ترقی نہیں کرے گا۔” مسٹر کیجریوال نے کہا، ”انھوں نے ہم پر بہت سی تحقیقات کیں، لیکن کچھ نہیں نکلا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک گھوٹالہ تھا، اس سے کچھ نہیں نکلا۔ انہوں نے کہا کہ اسکول کے کلاس رومز بنانے میں گھپلہ کیا گیا، اس سے کچھ نہیں نکلا۔ پھر انہوں نے کہا کہ بجلی میں ہزاروں کروڑ روپے کا گھپلہ ہوا ہے، اس میں بھی کچھ نہیں ملا۔ سڑک کی تعمیر میں گھپلہ ہوا، اس سے کچھ نہیں نکلا۔ پانی میں گھپلہ ہوا، اس سے بھی کچھ نہیں نکلا۔ اب یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ شراب گھوٹالہ بھی فرضی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ نہ تو خود کوئی کام کریں گے اور نہ ہی دوسروں کو کام کرنے دیں گے۔ شراب کا کوئی گھوٹالہ نہیں ہے، سب جھوٹ ہے۔ لوگوں پر تشدد کرکے جھوٹے بیانات لیے گئے ہیں۔ تمام بیانات غلط ہیں۔ سچی بات یہ ہے کہ ان لوگوں کی نیتیں خراب ہیں۔ یہ لوگ کام نہیں کرنا چاہتے۔
