14 اکتوبر یوم وفات کے موقع پر
ممبئی: ہندوستانی سنیما کے باپ اردشیر ایرانی کی فلموں سے متعلق کوئی بھی صنف اچھوت نہیں رہی۔ انہوں نے نہ صرف اپنی فلم سازی کی صلاحیتوں سے بلکہ اپنی ڈائریکشن، اداکاری، تحریر، فلم کی تقسیم اور سینماٹوگرافی سے بھی سنیما سے محبت کرنے والوں کو اپنا دیوانہ بنا دیا۔اردیشر ایرانی 05 دسمبر 1886 کو مہاراشٹر کے شہر پونے میں پیدا ہوئے۔ اپنی ابتدائی تعلیم کے بعد، اردشیر ایرانی نے جے جے آرٹ اسکول، ممبئی سے آرٹ کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد وہ بطور استاد کام کرنے لگے۔ بعد میں کچھ دن مٹی کے تیل کے انسپکٹر کے طور پر بھی کام کیا۔ یہ ملازمت چھوڑ کر اس نے اپنے والد کی موسیقی کے آلات کے کاروبار میں مدد کرنا شروع کردی، اس سلسلے میں ان کا رابطہ کئی غیر ملکی کمپنیوں سے ہوا اور جلد ہی اس نے غیر ملکی فلمیں درآمد کرکے ان کی نمائش شروع کردی۔ اس دوران ان کے کام سے خوش ہو کر امریکن یونیورسل کمپنی نے انہیں مغربی ہندوستان میں اپنا ڈسٹری بیوٹر مقرر کیا۔ کچھ عرصے بعد ایرانی کو احساس ہوا کہ فلمی دنیا میں جگہ بنانے کے لیے انہیں اپنا اسٹوڈیو ہونا چاہیے۔
سال 1914 میں انہوں نے عبدالعلی اور یوسف علی کے ساتھ مل کر میجسٹک اور الیگزینڈر تھیٹر خریدے۔سال 1920 میں، انہوں نے اپنی پہلی خاموش فلم ‘نل دمیانتی’ پروڈیوس کی۔ اس دوران ان کی ملاقات دادا صاحب پھالکے کی کمپنی ‘ہندوستان فلمز’ کے سابق مینیجر بھوگی لال دوے سے ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے ساتھ مل کر ‘اسٹار فلمز’ قائم کی۔اسٹار فلمز کے بینر تلے انہوں نے سب سے پہلے فلم ‘ویر ابھیمانیو’ پروڈیوس کی۔ اس وقت فلم کی تیاری میں تقریباً 10,000 روپے خرچ ہوئے تھے۔ اردشیر ایرانی اور بھوگی لال ڈیو نے اسٹار فلمز کے بینر تلے 17 فلمیں بنانے کے بعد ایک ساتھ کام کرنا چھوڑ دیا۔
