کابل،افغانستان کی نگراں حکومت نے افغانستان میں داعش یا اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کی مبینہ مضبوط موجودگی کے بارے میں امریکی دعوے کو مکمل طور پر من گھڑت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
افغانستان کی نگراں انتظامیہ کے چیف ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کیاکہ “افغانستان میں آئی ایس کے دہشت گردوں کی تعداد کے بارے میں امریکی حکام کے بیانات درست نہیں ہیں۔ داعش کے دہشت گردوں کو پہلے ہی کم اور دبا دیا گیا ہے۔”
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کریلا نے کہا کہ “آج افغانستان میں آئی ایس زیادہ مضبوط ہے اور اگلے چھ ماہ کے اندر امریکہ اور اتحادیوں کے مفادات پر آئی ایس کے ممکنہ حملے سے خبردار کیا۔‘‘
افغانستان میں آئی ایس کی طاقت سے متعلق بے بنیاد امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے مجاہد نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ “امریکی حکام کی اس معاملے میں دلچسپی اور اس کی مبالغہ آمیز پیشکش صرف آئی ایس کے باغیوں کی حمایت کر رہی ہے، جسے روکا جانا چاہیے۔”
افغان نگراں حکومت نے داعش یا آئی ایس گروپ کو ایک سنگین خطرہ کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے جنگ زدہ ملک میں کسی بھی مسلح اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ افغان سکیورٹی فورسز نے گزشتہ ہفتے کابل کے مضافات میں دو الگ الگ کارروائیوں میں حریف آئی ایس گروپ سے تعلق رکھنے والے چار مسلح عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
