18

سیمنٹ کی صنعت پر اڈانی کی اجارہ داری کا خمیازہ ملک کانگریس برداشت کرے گی

نئی دہلی، کانگریس نے کہا ہے کہ ملک کی سیمنٹ انڈسٹری پر اڈانی گروپ کی اجارہ داری کی وجہ سے اس میں مسابقت کا دور ختم ہو گیا ہے، جس کا خمیازہ صارفین کو سیمنٹ کی بھاری قیمت ادا کر کے بھگتنا پڑے گا۔کانگریس نے اپنے عہدیدار پر کہا کہ ٹویٹر ہینڈل، ‘ملک کا سیمنٹ کا کاروبار وزیر اعظم نریندر مودی کے دوست اڈانی کے زیر کنٹرول ہے۔اڈانی کا امبوجا سیمنٹ، اڈانی کا اے سی سی، اڈانی کا سنگھی سیمنٹ۔ اگر بازار میں مقابلہ ہوتا تو سیمنٹ کی قیمتیں آسمان کو نہ چھوتی، لیکن مودی جی کی مہربانی سے اس شعبے میں ان کے دوست اڈانی کی اجارہ داری ہے۔ عوام کی جیب سے پیسہ نکال کر اپنے دوست کی جیب میں ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے، کیونکہ مودی جی کو دوستی بہت پسند ہے۔
پارٹی کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جیرام رمیش نے بھی ٹویٹ کیا اور کہا، ‘اڈانی نے امبوجا سیمنٹ، اے سی سی اور سنگھی انڈسٹریز کو خرید لیا ہے اور اب وہ اورینٹ سیمنٹ کو بھی خریدنے جا رہے ہیں۔یہ مسابقت سے بھرا بازار تھا جس نے قیمتیں کم رہنے کو یقینی بنایا۔ اب اس پر صرف 02 بڑی کمپنیوں کا کنٹرول ہے۔ یہ مودی کی اجارہ داری کے ذریعے مہنگائی میں اضافہ کرکے عوام کو لوٹنے کی تازہ ترین مثال ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’سابق ریزرو بینک کے ڈپٹی گورنر ویرل اچاریہ نے اپریل میں چند منتخب بڑی کمپنیوں کو ہندوستان میں مہنگائی بڑھانے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ اجارہ داری کر کے یہ کمپنیاں قیمتوں میں 10 سے 30 فیصد اضافہ کر دیتی ہیں۔ لوٹ مار کا یہ سلسلہ تب ہی رکے گا جب وزیر اعظم اقتدار سے باہر ہو جائیں گے۔ لوگ سب کچھ دیکھ اور سمجھ رہے ہیں۔ ہم آنے والے انتخابات میں ان سب کا جواب دیں گے۔‘‘ اس کے ساتھ انہوں نے ایک اخبار میں شائع ہونے والی خبر بھی پوسٹ کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’ملک کی تمام سیمنٹ کمپنیوں نے خام مال کی قیمتوں میں 20 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ سال یہ 50 فیصد سستا ہو گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں