18

پدمنی کولہاپوری 58 سال کی ہو گئیں

ممبئی، بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ پدمنی کولہاپوری آج 58 برس کی ہو گئیں۔
پدمنی کولہاپوری 01 نومبر 1965 کو ایک متوسط ​​کونکنی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد پنڈھاری ناتھ کولہاپورے ایک کلاسیکی گلوکار تھے جبکہ ان کی والدہ ایئر لائنز میں کام کرتی تھیں۔ گھر میں موسیقی کے ماحول کی وجہ سے پدمنی کولہاپوری بھی موسیقی کی طرف مائل ہوئیں اور انہوں نے اپنے والد سے موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہیں 1973 میں ریلیز ہونے والی فلم ’یادوں کی بارات‘ میں گانے کا موقع ملا۔ اس فلم میں ان کی آواز میں تیار کیا گیا گانا ‘یادوں کی بارات نکلی ہے آج دل کے دروازے’ شائقین میں کافی مقبول ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی بہن شیوانگی کے ساتھ کتاب، دشمن، دوست جیسی فلموں میں پلے بیک سنگنگ بھی کی۔
پدمنی کولہاپوری نے بطور چائلڈ آرٹسٹ اپنے کیریئر کا آغاز پروڈیوسر بی ایس تھاپا کی فلم ‘ایک کھلاڑی باون پتے’ سے کیا۔سال 1974 میں اپنی دور کی رشتہ دار آشا بھوسلے کی کوششوں سے انہیں دیوآنند کی فلم ‘عشق عشق عشق’ میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس کے بعد انہوں نے بطور چائلڈ آرٹسٹ ڈریم گرل، ساجن بینا سہاگن، زندگی جیسی فلموں میں بھی کام کیا۔ سال 1977 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘ستیم شیوم سندرم’ ان کے کیریئر کی اہم فلم ثابت ہوئی۔ راج کپور کی اس فلم میں انہوں نے اداکارہ زینت امان کے بچپن کا کردار ادا کیا۔ اس فلم میں پدمنی کی اداکاری کو زبردست پذیرائی ملی اور اس کے ساتھ وہ ناظرین میں اپنی پہچان بنانے میں کامیاب رہیں۔

سال 1980 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘انصاف کا تراجو’ پدمنی کولہاپوری کے کیریئر کی ایک اہم فلم ثابت ہوئی۔ بی آر چوپڑا کے بینر تلے بننے والی یہ فلم 1976 میں ریلیز ہونے والی ہالی ووڈ فلم ‘لِپ اسٹک’ کا ریمیک تھی۔ اس فلم میں پدمنی کولہاپوری نے اداکارہ زینت امان کی بہن کا کردار ادا کیا تھا جس نے ریپ کا شکار نوجوان کا کردار ادا کیا تھا۔ اس نے فلم میں اپنے سنجیدہ کردار سے ناظرین کے دل جیت لیے اور بہترین معاون اداکارہ کے فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں