نئی دہلی، مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر منسکھ مانڈویہ کی قیادت میں ہفتہ کو اتر پردیش کے آگرہ میں تقریباً آٹھ ہزارلوگوں نے اعضاء عطیہ کرنے کا حلف لیا۔
اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل اور اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک بھی موجود تھے۔
مسٹر مانڈویہ نے کہا کہ کسی دوسرے کی جان بچانے کے لیے عضو عطیہ کرنے سے بڑی کوئی انسانی خدمت نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے ”زندہ رہتے ہوئے خون عطیہ کرنے اور مرنے کے بعد اعضاء عطیہ کرنے“کی اپیل کی۔ اعضاء کی پیوند کاری کے بعد باقاعدہ ادویات اور چیک اپ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، مسٹر مانڈویہ نے کہا کہ حکومت نے اعضاء کی پیوند کاری کرانے والے تمام غریب لوگوں کو ہر ماہ 10,000 روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے باقاعدہ چیک اپ کی بھی انتظامات کی جائے گی۔
انہوں نیبتایا کہ سال 2024 کے آخر تک ملک کے تمام اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں اعضاء عطیہ کرنے کے انتظامات مکمل کر لیے جائیں گے۔
اس موقع پر مرکزی وزیر نے آگرہ کے سروجنی نائیڈو میڈیکل کالج میں سپر اسپیشلٹی بلاک اور اعضاء کے عطیہ کی رجسٹری کا بھی افتتاح کیا۔
انہوں نے آگرہ میں 23 مربوط پبلک ہیلتھ لیبارٹریوں اور 87 بلاک پبلک ہیلتھ یونٹس کا بھی سنگ بنیاد رکھی۔
