نئی دہلی، راجیہ سبھا میں قائد ایوان پیوش گوئل نے بدھ کو کہا کہ چاند کے جنوبی قطب پر ہندوستانی چندریان 3 کی سافٹ لینڈنگ دنیا کی تاریخ کا ایک تاریخی لمحہ ہے جسے صدیوں تک یاد رکھا جائے گا مسٹرگوئل نے راجیہ سبھا میں ”ہندوستان کا شاندار خلائی سفر چندریان 3 کی کامیاب سوفٹ لینڈنگ،“پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہچندریان 3 کی چاند کے جنوبی قطب پرسافٹ لینڈنگ نے نہ صرف ملک کے ہر فرد فخر محسوس کر رہاہیبلکہ اس سے جی 20 کے دوران آنے والے غیر ملکی بھی متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کی کامیابی ثابت کرتی ہے کہ ہندوستان بڑے چیلنجوں کا سامنا کرنے اور ان سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حوصلہ افزائی اور اعتماد سے ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارے کے سائنسدانوں نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ اس کامیابی میں ہندوستان کے میک ان انڈیا مہم نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ چندریان 3 مشن میں ہندوستانی کمپنیوں کے تیار کردہ پرزے استعمال کیے گئے ہیں۔ چندریان 3 مشن کی تمام توقعات 100 فیصد پوری ہوئیں اور ان کا وقت بھی درستگی سے بھرپور تھا۔ اس کے لیے اسرو کی ٹیم بالخصوص خواتین سائنسدانوں کا تعاون قابل ستائش رہا ہے۔
مسٹرگوئل نے کہا کہ اسرو کی خواتین سائنسدان ہندوستان کا فخر ہیں۔ خواتین ریزرویشن بل کا پیش ہونا ان خواتین کے تئیں شکریہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چندریان 3 مشن کے وکرم، پرگیان اور دیگر آلات ہندوستان میں تیار کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہندوستانی مصنوعات کے معیار کو ثابت کیا ہے اور پوری دنیا میں ہنر کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ اسی وجہ سے پوری دنیا کا ہندوستان پر بھروسہ ہے۔مسٹر گوئل نے کہا کہ ہندوستان کی خلائی ٹیکنالوجی ہندوستانیوں کی ترقی میں مدد کرے گی۔
بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے جے رام رمیش نے کہا کہ حکومت چندریان 3 کی کامیابی کو اس طرح تشہیر کر رہی ہے جیسے یہ سفر سال 2014 سے شروع ہوا ہو۔ عظیم سائنسدان ہومی بھابھا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا خلائی پروگرام ان کی ہدایت پر شروع ہوا اور وہ اس کی تحریک کا ذریعہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا خلائی پروگرام دنیا کا واحد پروگرام ہے جو سویلین پروگرام ہے جبکہ دنیا کے دیگر پروگرام فوج کی ہدایت پر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا خلائی پروگرام ترقیاتی کاموں کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی پروگرام کو موسم کی پیشین گوئی، آبی وسائل کی تلاش اور زمین کے سروے وغیرہ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
سائنسدان ستیش دھون کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرو کا جدید ڈھانچہ اور ہندوستانی خلائی پروگرام کا ڈھانچہ ان کی قربانیوں کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی پروگرام ہمیشہ وزیر اعظم کے دفتر کے تحت رہا ہے اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی سمیت ہر کسی نے اس کی افادیت کو سمجھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چندریان 3 کی کامیابی گزشتہ 60 برسوں کی محنت اور مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں سائنسی جذبے کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ نصابی کتابوں سے جدید سائنس دانوں کے نام ہٹائے جا رہے ہیں۔
آدتیہ ایل- 1 کا حوالہ دیتے ہوئے، مسٹر رمیش نے کہا کہ اسے تیار کرنے میں 17 برس لگے۔ چندریان مشن، سوریہ مشن، مریخ مشن اور وینس مشن میں مسلسل سرمایہ کاری ہوتی رہی ہے۔
انہوں نے سبز انقلاب، ہندوستانی میزائل پروگرام وغیرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی سائنسدان قابل اور باصلاحیت ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سائنسدان ملک بھر کے کالجوں میں موجود ہیں اور ان پر بھروسہ کرنے کی ضرورت ہے۔