جے پور، کسانوں کی انتھک محنت اور ریاستی حکومت کی زرعی بہبود کی اسکیموں کی وجہ سے راجستھان زراعت کے میدان میں ہر روز نئے ریکارڈ قائم کر رہا ہے نیز کسانوں کی خوشحالی اور بااختیار بنانے کے لیے کی گئی کوششوں سے زراعت کا کینوس ہرا بھرا نظر آنے لگا ہے۔
راجستھان کو زرعی اسکیم کے کاموں میں بہتر کارکردگی کے لیے قومی سطح پر مختلف ایوارڈز سے نوازا گیا ہے۔ موٹے اناج کی پیداوار، ڈرپ، سپرنکلر، منی سپرنکلر پلانٹس کی تنصیب، کسانوں کو بیمہ کلیم کی تقسیم، آن لائن فصل کی کٹائی کے تجربے اور شمسی توانائی کے پمپس کی تنصیب میں ریاست ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔
زراعت اور باغبانی حکومت کے سکریٹری ڈاکٹر پرتھوی کے مطابق، ریاستی حکومت نے کسانوں کی خوشحالی اور بااختیار بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ ریاست کا زرعی کینوس ہرا بھرا نظر آنے لگا ہے۔ ریاست میں کسانوں کے لیے کاشتکاری اب خسارے کا کاروبار نہ ہوکردوگنی آمدنی کا ذریعہ بن گئی ہے۔ ریاست کے کھیت- کھلیان خوشی اور خوشحالی کی داستان سنا رہے ہیں۔ کسانوں کو آبپاشی کے لیے بجلی کی دستیابی پر انحصار نہ کرنا پڑے، اس کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے کسانوں کو کھیتوں میں سولر پمپ لگانے کے لئے 60 فیصد تک گرانٹ دے کر اپنے ترغیب دی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر پرتھوی نے کہا کہ سولر انرجی پمپ پروجیکٹ کے تحت گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں پلانٹ لگانے کے لیے 62 ہزار 690 کسانوں کو 1167 کروڑ 52 لاکھ روپے کی گرانٹ دی گئی ہے۔ سال 2018-19 میں (دسمبر 2018 سے) 3 ہزار 462 کسانوں کو 70 کروڑ 30 لاکھ روپے کی گرانٹ دی گئی ہے۔
اسی طرح سال 2019-20 میں 10 ہزار 4 کسانوں کو 57 کروڑ 81 لاکھ روپے کا، سال 2020-21 میں 13 ہزار 880 کسانوں کو 133 کروڑ 39 لاکھ روپےکا، سال 2021-22 میں 10 ہزار کسانوں کو 320 کروڑ 41 لاکھ روپے کا اور سال 2022-23 میں اب تک 25 ہزار 277 کسانوں کو 518 کروڑ 61 لاکھ روپے کا اور سال 2023-24 میں (31 مئی 2023 تک) 67 کسانوں کو 67 کروڑ روپے کی گرانٹ دے کر فائدہ پہنچایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں 3 لاکھ 79 ہزار 472 کسانوں کو آبپاشی پلانٹ لگانے کے لیے ایک ہزار 71 کروڑ 49 لاکھ روپے کی گرانٹ دی گئی ہے۔ ان پلانٹس کے ذریعے کسان ریاست میں 5 لاکھ 33 ہزار 668 ہیکٹر رقبے کو سیراب کر رہے ہیں۔ ریاستی حکومت نے سپرنکلر پلانٹ پر 252 کروڑ 89 لاکھ روپے اور ڈرپ پلانٹ پر 818 کروڑ 60 لاکھ روپے کی گرانٹ دی ہے۔
آن لائن فصلوں کی کٹائی کے تجربات کرنے میں ریاست ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں ریاست میں فصل کی پیداوار کے تخمینہ کے لیے 5 لاکھ 43 ہزار 80 فصلوں کی کٹائی کے تجربات آن لائن کیے گئے ہیں۔ اس میں فصل کی پیداوار کے تخمینے کے لیے خریف 2022 میں 91.68 فیصد فصل کی کٹائی کے تجربات آن لائن کیے گئے ہیں جو کہ ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ اس کے ذریعے نیشنل ایگریکلچرل انشورنس پورٹل پر ریاست کے 46 ہزار 459 گاؤں کے اراضی ریکارڈ کے ساتھ انضمام بھی کیا گیا ہے۔
