24

منی پور میں انٹرنیٹ پر پابندی ہٹائی جائے گی: سنگھ

امپھال، منی پور کے وزیر اعلی این بیرین سنگھ نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ منی پور میں موبائل انٹرنیٹ پر عائد پابندی ہٹا ئی جائے گی۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ ضلع چورا چاند پور میں انٹرنیٹ پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر ایئرٹیل کے دو ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ اس سال 3 مئی کو ضلع چورا چاند پور میں فسادات شروع ہونے کے بعد انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
یہاں سیکرٹریٹ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ منی پور حکومت نے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد کی تحقیقات کے لیے وزیر لیٹپاو او ہا اوکیپ کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا کام جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے اس مہینے کے اندر بائیو میٹرکس ڈیٹا کو مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی، لیکن یہ ابھی تک ختم نہیں ہوا ہے۔ حکومت نے شہریوں کے قومی رجسٹر کے لیے بائیو میٹرکس یکجا کرنے میں مزید ایک سال تک کی توسیع کی درخواست کی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لوگوں کی آمد کو روکنے کے لیے 398 کلومیٹر طویل منی پور میانمار بین الاقوامی سرحد کو محفوظ بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 79 کلومیٹر کے فاصلے پر باڑ لگانے کا کام شروع ہوگا۔ ہندوستان اور میانمار کے درمیان آزادانہ نقل و حرکت کا انتظام (ایف ایم آر) ہے، جو دونوں ممالک کے لوگوں کو ایک دوسرے کے علاقے میں 16 کلومیٹر تک آزادانہ نقل و حرکت کرنے کے قابل بناتا ہے۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ سرحد پر مناسب طریقے سے باڑ نہیں لگائی گئی تھی، جس کی وجہ سے ایف ایم آر نے منی پور میں حالات کو خراب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایم آر کو منسوخ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے عارضی مکانات بنا کر بے گھر خاندانوں کی بحالی کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اہلکار اب بھی دباؤ میں ہیں اور لوگوں کو انہیں ہراساں کرنا بند کرنا چاہیے۔
مسٹر ویرین نے کہا ’’حکومت نے ان تمام حساس مقامات کی نشاندہی کی ہے جہاں سے شہریوں پر حملوں کی اطلاع ملی ہے اور بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ جس کے بعد حالات میں بہتری آئی ہے۔ حکومت منشیات کے خلاف بھی جنگ جاری رکھے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پوست کی کاشت کا پتہ لگانے اور اسے تلف کرنے کے لیے سروے کیا جائے گا۔
مسٹر سنگھ نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ منی پور میں منشیات، نشہ آور اشیاء اور شراب کے زیادہ استعمال سے گریز کریں۔ اس کی وجہ سے دو نسلی برادریوں کے درمیان جھگڑا ہوا، جس میں ہر ایک کو کچھ نہ کچھ کھونا پڑا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست بھر میں کسی بھی شخص یا گروہ کے پاس موجود تمام غیر قانونی ہتھیاروں کو 15 دنوں کے اندر فوری طور پر حوالے کر دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی سیکورٹی فورسز اس طرح کے ہتھیاروں کو برآمد کرنے کے لئے ریاست بھر میں ایک مضبوط اور وسیع تلاشی آپریشن شروع کریں گی اور کسی بھی غیر قانونی ہتھیار سے منسلک افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ان شرپسندوں اور گروہوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی جو غیر قانونی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جبری وصولی، دھمکیاں اور اغوا میں ملوث ہیں۔

کیٹاگری میں : state

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں