نئی دہلی، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہریانہ پردیش کانگریس کے صدر ادے بھان کے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ناشائستہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے آج کہا کہ یہ ایک سوچی سمجھی پالیسی کے تحت کانگریس کا باقاعدہ زہریلا بیان ہے جس سے عام لوگوں کو بھی تکلیف ہوئی ہے ۔
بی جے پی کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سدھانشو ترویدی نے کہا، “ہریانہ پردیش کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا کے ممبر ادے بھان کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد نہ صرف تمام بی جے پی ممبران بلکہ ہر عام آدمی درد اور تکلیف محسوس کر رہا ہے۔”
مسٹر ترویدی نے کہا کہ مسٹر ادے بھان نے وزیر اعظم کے لئے جو زبان استعمال کی ہے وہ ہندوستانی سیاست میں اوچھا پن کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ بدتمیزی کی انتہا ہے۔ وہ بھی اس وزیراعظم کے لئے جنہوں نے پچھلے 9.5 برسوں میں ایک بھی چھٹی نہیں لی۔ کیا نہیں کہا کانگریس نے پہلے مسٹر مودی کے لیے، ان کے مرحوم والد کے لیے، ان کی مرحوم والدہ کے لیے، ان کے سابقہ پیشے کے لیے، ان کی ذات کے لیے کیا کچھ نہیں کہا تھا… لیکن آج ہریانہ کانگریس کے صدر نے جس نفرت آمیز الفاظ کا استعمال کیا ، اور ویڈیو میں وہ مسکراتے ہوئے نظرآرہے ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب غصے میں نہیں کہا گیا بلکہ یہ ایک سوچی سمجھی پالیسی کے تحت کانگریس کا زہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمارے رکن پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ میں توہین آمیز الفاظ استعمال کیے تو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نہ صرف افسوس کا اظہار کرنے کے لیے کھڑے ہوئے بلکہ اپوزیشن سے معافی بھی مانگی۔ ہماری پارٹی نے نوٹس جاری کیا۔
