مودی نے ای وی ایم پر عدالت کے فیصلے پر اپوزیشن کو نشانہ بنایا

مودی نے ای وی ایم پر عدالت کے فیصلے پر اپوزیشن کو نشانہ بنایا

ارریہ، وزیر اعظم نریندر مودی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے استعمال پر سپریم کورٹ کے جمعہ کے فیصلے پر اپوزیشن کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی اتحاد کا ہر لیڈر اپنی خود غرضی کے لیے ای وی ایم کو بدنام کر رہا ہے جب کہ دنیا ہماری جمہوریت کی بات کر رہے ہیں اور انتخابی عمل کی تعریف کر رہے ہیں۔
بہار کے ارریہ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا، “سپریم کورٹ نے آج کہا ہے کہ بیلٹ پیپر کا پرانا دور واپس نہیں آئے گا۔
انہوں نے بہار میں اپوزیشن راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور کانگریس پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ عدالت کا آج کا فیصلہ بیلٹ بکسوں کو لوٹنے والوں کو منہ توڑ جواب ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے ای وی ایم کو لے کر عوام کے ذہنوں میں کنفیوژن پیدا کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر انہوں نے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے، اس سے قبل راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور کانگریس کے دور میں بیلٹ پیپر کے نام پر عوام کے حقوق لوٹے گئے، انتخابات میں ووٹ لوٹے گئے، کہ یہی وجہ ہے کہ لوگ ای وی ایم کو ہٹانا چاہتے ہیں۔
بھارت اتحاد کے ہر لیڈر نے عوام کے ذہنوں میں شکوک پیدا کرنے کا گناہ کیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک کی جمہوریت اور بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے آئین کی طاقت یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے ان لوگوں کے عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے جو بیلٹ پیپرز کو لوٹنا چاہتے تھے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ منہ پر زوردار طمانچہ تھا اور کہا کہ ای وی ایم معاملے پر اپوزیشن کو ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کی دو ججوں کی بنچ نے جمعہ کو مختلف عرضیوں کو متفقہ طور پر مسترد کر دیا جس میں ای وی ایم کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کو ووٹر ویریفائیبل پیپر آڈٹ (VVPAT) کے ساتھ 100 فیصد ملانے یا بیلٹ پیپرز کے پرانے نظام کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے این جی او 'ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز' اور دیگر کی طرف سے دائر درخواستوں پر الگ الگ لیکن متفقہ فیصلہ سنایا۔
بنچ نے کہا کہ EVM-VVPAT نظام پر اندھا اعتماد کرنے سے بے جا شک پیدا ہوگا۔
تاہم سپریم کورٹ نے دو ہدایات جاری کیں کہ انتخابی نشان لوڈنگ یونٹس والے کنٹینرز کو پولنگ ایجنٹس اور امیدواروں کی موجودگی میں سیل کیا جائے اور 45 دنوں کے لیے محفوظ رکھا جائے۔

About The Author

Advertisement

Latest News