لازمی عمر کی تصدیق کے ساتھ شراب کی فروخت کی پالیسی کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر مرکز کو نوٹس
جسٹس بی آر گاوائی اور کے وی وشواناتھن کی بنچ نے دہلی میں مقیم کمیونٹی اگینسٹ ڈرنکن ڈرائیونگ (CADD) کی طرف سے دائر PIL پر مرکز سے جواب طلب کیا۔
سی اے ڈی ڈی کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ پی بی سریش اور ایڈوکیٹ وپن نائر کی طرف سے دائر عرضی میں شراب کی فروخت کے تمام مقامات پر عمر کی تصدیق کا لازمی نظام قائم کرنے، تمام ریاستوں میں شراب کے ضابطے کے لیے یکساں ڈھانچہ تشکیل دینے اور اس کے بڑھتے ہوئے مسائل سے نمٹنے کی مانگ کی گئی تھی۔ نشے میں ڈرائیونگ کو کم کرنے اور روکنے کے لیے ایک مضبوط پالیسی پر عمل درآمد کی ہدایت دینے کی اپیل کی گئی ہے۔
درخواست ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں شراب نوشی کی قانونی عمر میں بڑے تفاوت کو اجاگر کرتی ہے۔
عرضی کے مطابق گوا میں شراب پینے کی عمر 18 سال سے لے کر دہلی میں 25 سال ہے۔ یہ فرق دیگر ریاستوں میں بھی موجود ہے۔ مہاراشٹر میں 25 سال اور کرناٹک اور تمل ناڈو میں 18 سال کی عمر میں شراب پینے کی قانونی اجازت ہے۔
درخواست میں عدالت کی توجہ کم عمر کے شراب نوشی اور مجرمانہ رویے کے درمیان تعلق کی طرف بھی مبذول کرائی گئی ہے۔
درخواست میں بیان کردہ مطالعات کے مطابق، شراب کی نمائش سے پرتشدد جرائم کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے، بشمول ڈکیتی، جنسی زیادتی اور قتل۔
پٹیشن میں پونے میں حالیہ کار حادثہ کیس کا بھی حوالہ دیا گیا، جس میں دو نوجوانوں کو مبینہ طور پر ایک نابالغ نے مار دیا جو شراب کے نشے میں گاڑی چلا رہا تھا۔
درخواست میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ 18-25 سال کی عمر کے تقریباً 42.3 فیصد لڑکے 18 سال کی عمر سے پہلے شراب پیتے ہیں اور ان میں سے 90 فیصد بغیر کسی عمر کی تصدیق کے دکانداروں سے شراب خرید سکتے ہیں۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شراب پی کر گاڑی چلانے پر سزا کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔