فوج نے لداخ میں موبائل کنیکٹیویٹی کا آغاز کیا، سرحدی دیہاتوں کو بھی بااختیار بنایا

فوج نے لداخ میں موبائل کنیکٹیویٹی کا آغاز کیا، سرحدی دیہاتوں کو بھی بااختیار بنایا

 

نئی دہلی: ایک اہم اقدام میں، ہندوستانی فوج نے لداخ کے دور دراز اور اونچائی والے علاقوں میں بے مثال موبائل کنیکٹیویٹی فراہم کی ہے، بشمول مشرقی اور مغربی لداخ اور سیاچن گلیشیئر کے آگے کے علاقے۔
فوج نے ہفتے کے روز کہا کہ پہلی بار، دنیا کے کچھ انتہائی ناقابل رسائی علاقوں جیسے دولت بیگ اولڈی، گالوان، ڈیمچوک، چومار، باتالک، دراس اور سیاچن گلیشیر میں تعینات فوجیوں کو اب قابل اعتماد 4G اور 5G موبائل کنیکٹیوٹی تک رسائی حاصل ہوئی ہے۔ یہ اقدام سردیوں میں 18,000 فٹ سے زیادہ کی بلندی پر الگ تھلگ پوسٹوں پر تعینات فوجیوں کے لیے ایک بہت بڑا مورال بوسٹر ثابت ہوا ہے، جس سے انہیں اپنے خاندانوں اور پیاروں سے جڑے رہنے میں مدد ملی ہے۔
یہ اہم کوشش پورے حکومتی فریم ورک کے تحت ایک باہمی تعاون کے ذریعے ممکن ہوئی ہے، ہندوستانی فوج نے ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (TSPs) اور لداخ کی یونین ٹیریٹری ایڈمنسٹریشن کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے اپنے مضبوط آپٹیکل فائبر کیبل انفراسٹرکچر کا فائدہ اٹھایا ہے۔ فائر اینڈ فیوری کور نے اس ہم آہنگی کو فعال کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے نتیجے میں فوج کے بنیادی ڈھانچے پر کئی موبائل ٹاورز کی تنصیب ہوئی، جن میں صرف لداخ اور کارگل اضلاع میں چار بڑے ٹاور بھی شامل ہیں۔

About The Author

Latest News