سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد شاہ کو استعفیٰ دینا چاہئے: سنجے سنگھ

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد شاہ کو استعفیٰ دینا چاہئے: سنجے سنگھ

 


نئی دہلی، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے لیے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
اے اے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا، “سپریم کورٹ نے جمعہ کو مسٹر کیجریوال کو ضمانت دیتے ہوئے جو لکھا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کی گرفتاری کے پیچھے وزیر اعظم نریندر مودی اور مسٹر شاہ کا ہاتھ تھا۔ شیطانی سائیکل. سپریم کورٹ کے فیصلے سے یہ ثابت ہو گیا ہے۔ عدالت نے بھی انہی باتوں کا ذکر کیا جو ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں۔ بی جے پی اور مسٹر شاہ کا مقصد مسٹر کیجریوال اور آپ کی سیاست کو تباہ کرنا، ایم ایل ایز کو سبوتاژ کرنا اور حکومت گرانا ہے۔

شری سنگھ نے کہا کہ یہ لوگ ہمیں دہلی، پنجاب اور دہلی میونسپل کارپوریشن میں نہیں توڑ سکے اور لاکھ کوششوں کے بعد بھی ہماری حکومت نہیں گرا سکے، جب کہ ہمارے تمام لیڈروں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ ہمارے لیڈروں کو جیل میں ڈالنے کے پیچھے ایک ہی مقصد تھا کہ ہمارے لیڈروں کو جھکایا جائے، لیکن مسٹر کیجریوال نے پوری ہمت کے ساتھ جیل کے اندر لڑنا قبول کیا اور جھکنا قبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایسا لیڈر ہے جو وزیر اعظم مودی کو جھکا سکتا ہے تو وہ صرف اروند کیجریوال ہے۔ کجریوال کو بہت سے مظالم، اذیتیں اور اذیتوں کا نشانہ بنایا گیا لیکن وہ نہیں جھکے اور لڑتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ آخر یہ نام نہاد شراب گھوٹالہ کیا ہے، جس کا ڈرامہ تین سال سے جاری ہے، جب کہ مسٹر کیجریوال، مسٹر منیش سسودیا یا میرے گھر سے ایک پیسہ بھی برآمد نہیں ہوا ہے۔ آج تک کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ اس کے بعد بھی گرفتاری کے بعد گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔
اے اے پی لیڈر نے کہا کہ مسٹر کیجریوال کی غیر قانونی گرفتاری کے اصل مجرم مسٹر شاہ ہیں۔ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن مسٹر شاہ کے پنجرے میں قید ہے اور ان کی ہدایت پر مسٹر کیجریوال کو گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد اب مسٹر شاہ کو اپنے عہدے پر برقرار رہنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے اور انہیں فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک کا وزیر داخلہ حکومتوں اور پارٹیوں کو توڑتا ہے، وزرائے اعلیٰ کو گرفتار کرتا ہے اور ایم ایل اے کی ہارس ٹریڈنگ کرتا ہے اسے ایک منٹ بھی اپنے عہدے پر رہنے کا حق نہیں ہے۔

About The Author

Latest News