کانگریس نے آئین کی روح سے چھیڑ چھاڑ کی ہے: مودی
وزیر اعظم یہاں ہوائی اڈے کی نئی ٹرمینل عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے اور حصار سے ایودھیا کے لیے پہلی پرواز کو ہری جھنڈی دکھانے کے بعد بول رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہریانہ کی یہ مقدس سرزمین جو بھگوان شری کرشن اور مہابھارت کے زمانے سے جڑی ہوئی ہے، اب براہ راست شری رام کی مقدس سرزمین ایودھیا سے جڑ گئی ہے۔ انہوں نے اسے نہ صرف فضائی رابطے بلکہ ایمان، ثقافت اور قومی اتحاد کی علامت قرار دیا۔
مسٹر مودی نے کہا کہ یہ وہ ہندوستان ہے جس نے "چپتے پہننے والوں کو بھی ہوائی جہاز میں سوار ہونے کے قابل بنانے" کے خواب کے ساتھ آغاز کیا تھا اور اب اسے حقیقت بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حصار جیسے شہر اب ملک کے مذہبی اور ثقافتی مراکز سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں، جہاں پہلے پہنچنے میں کئی دن لگتے تھے۔ اس سے یاترا، سیاحت، تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑا فروغ ملے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حصار ایئرپورٹ کو جدید بنایا گیا ہے۔ نئی ٹرمینل عمارت کی تعمیر سے اس کے مسافروں کی گنجائش میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ ابتدائی طور پر حصار سے ایودھیا، چندی گڑھ، احمد آباد اور جموں کے لیے براہ راست پروازیں شروع کی جائیں گی۔ مستقبل میں دیگر شہروں کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈہ ہر سال تقریباً 21 لاکھ مسافروں کی خدمت کرے گا۔ انہوں نے اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ 2014 تک ملک میں صرف 74 ہوائی اڈے تھے، لیکن آج یہ تعداد بڑھ کر 150 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ UDAN اسکیم کے تحت 500 سے زیادہ راستے شروع کیے گئے ہیں، جس سے چھوٹے شہروں کے رابطے میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائی کمپنیوں نے اب تک 2000 سے زیادہ نئے طیاروں کا آرڈر دیا ہے جس سے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے۔
مسٹر مودی نے آئین ساز ڈاکٹر امبیڈکر کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کانگریس پر بڑا حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے بار بار آئین کی روح اور خط دونوں کی توہین کی ہے۔ ڈاکٹر امبیڈکر کو جان بوجھ کر دو بار پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکا گیا۔ ان کے خیالات کو منظم طریقے سے نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے ووٹ بینک کی سیاست کے لیے آئین میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کو فروغ دیا جبکہ ڈاکٹر امبیڈکر واضح طور پر اس کے خلاف تھے۔ مسٹر مودی نے کہا، "بابا صاحب نے آئین میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی مخالفت کی تھی، لیکن کانگریس نے مسلم ریزرویشن کی وکالت کرتے ہوئے آئین کی روح کو پامال کیا۔" انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ کے ذریعے کانگریس نے غریبوں، دلتوں اور قبائلیوں کی زمینیں مافیا کے حوالے کر دیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے وقف ایکٹ میں ضروری ترامیم کی ہیں۔ یہ قدم مسلم خواتین، دلتوں اور قبائلیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری تھا۔