پھیپھڑوں کا کینسر بہت مہلک ہے۔
پھیپھڑوں کے کینسر کا عالمی دن ہر سال یکم اگست کو منایا جاتا ہے۔ سگریٹ نوشی کرنے والوں کو پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، حد سے زیادہ فضائی آلودگی کی وجہ سے اس جان لیوا بیماری کا خطرہ ہر کسی کے لیے بڑھ گیا ہے۔
ڈاکٹر کے مطابق اگر پھیپھڑوں کے خلیات میں غیر معمولی اضافہ ہو تو اسے پھیپھڑوں کا کینسر کہا جاتا ہے۔ اس کینسر کی سب سے بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے، نہ صرف تمباکو نوشی کرنے والوں بلکہ ان کے آس پاس رہنے والے افراد کو بھی پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ درحقیقت تمباکو نوشی سے دھواں وہاں موجود لوگوں کے جسموں تک بھی پہنچتا ہے اور اسے سیکنڈ ہینڈ سموکنگ کہتے ہیں۔ لیکن پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بھی ریڈی ایشن تھراپی اور ریڈون گیس کی نمائش سے بڑھ جاتا ہے۔
آج کے دور میں فضائی آلودگی کی وجہ سے لوگوں کا برا حال ہے اور آلودگی پھیپھڑوں کے کینسر کی وجہ بن رہی ہے۔ جن لوگوں کو پھیپھڑوں کے کینسر کی خاندانی تاریخ ہے اس بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ وہ لوگ جو فیکٹریوں میں کینسر پیدا کرنے والے مادوں کے رابطے میں آتے ہیں انہیں بھی اس کینسر کا زیادہ خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ اگر اس کینسر کا صحیح وقت پر پتہ چل جائے تو علاج کے ذریعے لوگوں کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ جن لوگوں کو اس کینسر کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے وہ وقتاً فوقتاً اپنی اسکریننگ کرواتے رہیں۔
ماہر نے کہا کہ پھیپھڑوں کے کینسر کا پتہ لگانے کے لیے سینے کا ایکسرے کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایچ آر سی ٹی اسکین اور سی ٹی اسکین کے ذریعے بھی پھیپھڑوں کے کینسر کا پتہ لگایا جاسکتا ہے جس میں کم تابکاری ہے۔ اگر ہم پھیپھڑوں کے کینسر کے علاج کی بات کریں تو اس کا علاج اسٹیج کے مطابق 3 طریقوں سے کیا جاتا ہے۔ پہلی سرجری، دوسری ریڈی ایشن تھراپی اور تیسری کیمو تھراپی۔ ہر مریض کی حالت کے مطابق علاج کیا جا سکتا ہے۔ پھیپھڑوں کے کینسر سے بچاؤ ممکن ہے۔ عوام کو اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
Disclaimer: یہ عام معلومات ہے، ذاتی مشورہ نہیں۔ اس لیے کوئی بھی چیز ڈاکٹر کے مشورے کے بعد ہی استعمال کریں۔ جوان دوست ایسے کسی بھی استعمال سے ہونے والے کسی بھی نقصان کے لیے ذمہ دار نہیں ہوگا