جھانسی میں شیر خوار بچوں کی موت کے معاملے میں کمیشن نے ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کی۔

جھانسی میں شیر خوار بچوں کی موت کے معاملے میں کمیشن نے ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کی۔

 

نئی دہلی، قومی انسانی حقوق کمیشن نے اتر پردیش کے جھانسی ضلع میں مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں آگ لگنے سے کم از کم 10 نوزائیدہ بچوں کی موت کے بارے میں میڈیا میں شائع خبروں کا از خود نوٹس لیتے ہوئے، اے۔ چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر اس معاملے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔
کمیشن کے ترجمان نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس واقعے میں شیر خوار بچوں کی موت کے علاوہ 16 بچے زخمی ہوئے جب کہ 37 کو بچا لیا گیا۔ پولیس حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آگ مبینہ طور پر بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی اور مرنے والے شیر خوار بچے واقعے کے وقت انکیوبیٹر میں تھے۔
کمیشن کا کہنا ہے کہ میڈیا رپورٹس واقعی پریشان کن ہیں اور غفلت کی نشاندہی کرتی ہیں جس کے نتیجے میں متاثرہ شیر خوار بچوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں کیونکہ وہ ایک سرکاری ادارے کی دیکھ بھال میں تھے۔
کمیشن نے ریاستی حکومت کے عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ رپورٹ میں اس معاملے میں درج ایف آئی آر کی حیثیت، ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کی گئی کارروائی، زخمیوں کا طبی علاج اور متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ کی ادائیگی، اگر کوئی ہے تو، پیش کریں۔ کمیشن نے ان اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کرنے کو کہا ہے تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔

About The Author

Latest News