گہلوت کا استعفیٰ بی جے پی کی گندی سیاست اور سازش کا حصہ: اے اے پی
AAP کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے اتوار کو کہا کہ آج بی جے پی ایک بار پھر اپنی چالوں، مکروہ سیاست اور سازش میں کامیاب ہو گئی ہے۔ بی جے پی مسٹر گہلوت پر مسلسل دباؤ ڈال رہی تھی۔ ED-CBI کے چھاپے مارے جا رہے تھے۔ انہیں پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کے دفتر بلایا جا رہا تھا۔ ان کے گھر پر انکم ٹیکس کے چھاپے مارے جا رہے تھے۔ مسٹر گہلوت پر ای ڈی، انکم ٹیکس سمیت ہر طرح کا دباؤ تھا۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ وہ ایسی بات نہیں کہہ سکتے کیونکہ وہ خود پانچ سال سے حکومت کا حصہ ہیں۔ وہ اس پارٹی کا حصہ رہے ہیں۔ یہ سب بی جے پی کا اسکرپٹ ہے۔ وہ جس طرح کا اسکرپٹ تیار کرے گی اور جس طرح کی سازش اس نے شری گہلوت کے خلاف رچی ہے، اسے اسی انداز میں بولنا پڑے گا۔
AAP کی چیف ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا کہ انتخابات ہو رہے ہیں اور بی جے پی کی گھناؤنی سازشیں شروع ہو گئی ہیں۔ ای ڈی اور سی بی آئی سرگرم ہو گئے ہیں۔ شری گہلوت کے خلاف ED-CBI کے کئی کیس زیر التوا تھے۔ ان کا خاندان بھی مشکل میں تھا اس لیے ان کا خیال تھا کہ بی جے پی میں شامل ہونا جیل میں لڑنے سے بہتر ہے۔
دریں اثنا، اے اے پی لیڈر درگیش پاٹھک نے کہا کہ پچھلے کئی مہینوں سے مسٹر گہلوت کو روزانہ ای ڈی کے دفتر بلایا جاتا تھا۔ اسے ای ڈی اور آئی ٹی کے چھاپوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے پاس اور کوئی چارہ نہیں تھا۔ انہیں صرف بی جے پی میں شامل ہونا تھا۔ اس سے ایک بات تو صاف ہوگئی کہ بی جے پی دہلی انتخابات ہار گئی ہے۔ آج اس کے پاس کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس کے پاس بتانے کو کچھ نہیں ہے۔ وہ دہلی میں ED-CBI، انکم ٹیکس کے ذریعے الیکشن لڑ رہی ہیں اور ہم سیاست کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں جو دہلی کے لوگوں کے لیے کام کرتی ہے۔