آیوروید کے مطابق گڑ قدرتی میٹھے کے طور پر کام کرتا ہے۔
آیوروید میں گڑ کو بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے۔ گڑ کا استعمال چینی سے زیادہ فائدہ مند ہے۔ گڑ میں کئی طرح کے غذائی اجزا بھی پائے جاتے ہیں، جو جسم کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اسی لیے اکثر لوگ سردیوں میں گڑ کا استعمال کرتے ہیں۔ آیوروید کے مطابق، گڑ قدرتی میٹھے کے طور پر کام کرتا ہے، اس لیے یہ بہتر چینی سے زیادہ صحت کے فوائد فراہم کر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گڑ غذائیت کا خزانہ ہے، گڑ میں سوکروز 59.7 فیصد، گلوکوز 21.8 فیصد، معدنی مائع 26 فیصد اور پانی کی مقدار 8.86 فیصد ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ گڑ میں کیلشیم، فاسفورس، آئرن اور کاپر عناصر بھی اچھی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ ہر موسم میں گڑ کھانا پسند نہیں کرتے تو بھی سردیوں میں گڑ ضرور کھائیں۔
سردیوں میں روزانہ گڑ کھانے کے فوائد: یہ سیلینیم کے ساتھ اینٹی آکسیڈنٹ کا کام کرتا ہے۔ گڑ میں کیلشیم، فاسفورس اور زنک کی معتدل مقدار پائی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے روزانہ استعمال کرنے والوں کی قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے۔ گڑ میں میگنیشیم بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے، اس لیے یہ جسم کو ری چارج کرتا ہے اور اسے کھانے سے تھکاوٹ بھی دور ہوتی ہے۔
گڑ اور کالے تل کے لڈو کھانے سے سردیوں میں دمہ کی تکلیف نہیں ہوتی۔ گڑ کا روزانہ استعمال ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔ خون کی کمی کے شکار افراد کو روزانہ تھوڑی مقدار میں گڑ ضرور کھانا چاہیے۔ اس سے جسم میں ہیموگلوبن کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
گڑ کی کھیر کھانے سے یادداشت کی طاقت بڑھتی ہے۔ جسم سے زہریلے عناصر کو خارج کرتا ہے اور سردیوں میں جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ لڑکیوں کی ماہواری کو باقاعدہ بنانے میں مددگار ہے۔
اگر آپ گیس یا تیزابیت سے پریشان ہیں تو کھانے کے بعد تھوڑا سا گڑ کھائیں، ایسا کرنے سے ان دونوں مسائل سے بچا جا سکے گا۔ گڑ، کالا نمک اور کالا نمک ملا کر چاٹنے سے کھٹی ڈکاریں بند ہو جاتی ہیں۔
بہت سے لوگوں کو سردی کے موسم میں کان میں درد ہونے لگتا ہے۔ ایسی حالت میں کان میں سرسوں کا تیل ڈال کر اس میں گڑ اور گھی ملا کر کھانے سے کان کا درد ٹھیک ہو جاتا ہے۔