سپریم کورٹ نے طبی بنیادوں پر آسارام ​​باپو کو 31 مارچ تک عبوری ضمانت دے دی۔

سپریم کورٹ نے طبی بنیادوں پر آسارام ​​باپو کو 31 مارچ تک عبوری ضمانت دے دی۔

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو 86 سالہ خود ساختہ گاڈ مین آسارام ​​باپو کو، جو 2013 کے عصمت دری کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، کو ایک کیس میں طبی بنیادوں پر 31 مارچ تک مشروط عبوری ضمانت دے دی۔
جسٹس ایم ایم سندریش اور راجیش بندل کی بنچ نے یہ راحت انسانی بنیادوں پر ان کی سنگین بیماریوں کے علاج کے لیے دی ہے۔ بنچ نے آسارام ​​پر ضمانت پر جیل سے باہر رہتے ہوئے ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرنے اور اپنے پیروکاروں سے ملاقات نہ کرنے سمیت شرائط عائد کی ہیں۔
31 مارچ 2025 تک عبوری ضمانت دیتے ہوئے بنچ نے انہیں اس مدت کے دوران عائد شرائط کی تعمیل کرنے کی ہدایت دی اور اشارہ دیا کہ ضمانت کی مدت ختم ہونے کی تاریخ کے آس پاس آسارام ​​کی طبی حالت کا دوبارہ جائزہ لیا جاسکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ آسارام ​​باپو عصمت دری کے دو مقدمات میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد 11 سال سے زیادہ عرصہ سے عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

About The Author

Latest News