ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے خلاف امریکی شہروں میں احتجاج

ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے خلاف امریکی شہروں میں احتجاج

نیویارک  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے جنوری سے نافذ کی گئی متنازعہ پالیسیوں کے خلاف ہفتے کے روز امریکہ کے درجنوں شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
مظاہرین کا ہجوم معیشت، امیگریشن اور انسانی حقوق کے مسائل پر ٹرمپ کی مخالفت کے لیے سڑکوں پر نکل آیا۔
شہری حقوق کی تنظیموں، مزدور یونینوں، اور سابق فوجیوں کی انجمنوں سمیت 150 سے زائد گروپوں کے اتحاد کے زیر اہتمام اس مربوط اقدام کے نتیجے میں ملک بھر میں 1,400 سے زائد مظاہرے ہوئے۔
مظاہرین ریاستی دارالحکومتوں، وفاقی عمارتوں، کانگریس کے دفاتر، سوشل سیکورٹی ایڈمنسٹریشن ہیڈ کوارٹر، سٹی ہالز اور پبلک پارکس میں جمع ہوئے۔
"ہینڈز آف" کے بینر تلے چلائی جانے والی اس تحریک میں مختلف قسم کے مظاہرے اور نعرے شامل تھے، جیسے "اولیگرکی کا خاتمہ"، "غزہ کو زندہ رہنے دو" اور "سماجی تحفظ کو بچاؤ"۔
مہم کی سرکاری ویب سائٹ handoff2025.com پر ایک مضمون میں کہا گیا ہے، "یہ جدید تاریخ میں سب سے زیادہ ڈھٹائی سے اقتدار پر قبضے کو روکنے کے لیے ایک ملک گیر تحریک ہے۔ ٹرمپ، مسک، اور ان کے ارب پتی دوست ہماری حکومت، ہماری معیشت اور ہمارے بنیادی حقوق پر مکمل حملے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، جس کی ہر قدم پر کانگریس کی حمایت حاصل ہے۔"
کچھ منتخب عہدیدار بھی اس مہم میں شامل ہوئے۔ بوسٹن کی میئر مشیل وو نے کہا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے بچے اور دوسرے لوگ ایسی دنیا میں رہیں جہاں ڈرانا اور خوف حکومت کا آلہ کار ہو اور جہاں تنوع اور امن جیسی اقدار پر حملہ ہو۔
منتظمین کے مطابق، تقریباً 600,000 لوگوں نے "ہینڈز آف" تحریک کے لیے سائن اپ کیا ہے۔
اقتدار سنبھالنے کے بعد سے، ٹرمپ انتظامیہ کو پالیسیوں میں بڑی تبدیلیوں کے لیے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں وفاقی ایجنسیوں میں بڑے پیمانے پر برطرفی، تارکین وطن کی ملک بدری، بجٹ میں گہری کٹوتیاں، اور متعدد ممالک پر محصولات کا نفاذ شامل ہیں۔

About The Author

Latest News