فنانس بل کی منظوری کے بعد وقف ترمیمی بل آسکتا ہے۔
نئی دہلی، ایسے اشارے ملے ہیں کہ حکومت پارلیمنٹ میں فنانس بل 2024 کی منظوری کے بعد راجیہ سبھا میں وقف ایکٹ 1995 میں ترمیم کا بل پیش کر سکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس وقت جنرل بجٹ 2024-25 کے تحت مختلف وزارتوں کے گرانٹس کے مطالبات پر بات ہو رہی ہے۔ ممکنہ طور پر 7 اگست کو فنانس بل یعنی بجٹ کی منظوری کے بعد وقف ترمیمی بل بدھ یا جمعرات کو لایا جا سکتا ہے۔ یہ بل سب سے پہلے راجیہ سبھا میں لایا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 12 اگست تک ہے۔ حکومت نے جمعہ کو مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں وقف ایکٹ میں 40 ترامیم کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ ملک بھر میں 8.7 لاکھ سے زیادہ وقف جائیدادیں ہیں اور وقف بورڈ کے دائرہ اختیار میں کل تقریباً 9.4 لاکھ ایکڑ اراضی ہے۔
وقف ایکٹ میں ایسی کئی دفعات ہیں جن میں وقف بورڈ کو لامحدود اختیارات دیئے گئے ہیں۔ اگر کسی جائیداد کو وقف جائیداد قرار دیا جاتا ہے تو اس کا مالک اسے سپریم کورٹ میں بھی چیلنج نہیں کر سکتا۔ وقف املاک کو انتظامیہ کے ساتھ رجسٹر نہیں کیا جاسکتا۔ نئے بل میں ایسے تمام لامحدود حقوق کو کم کر کے شفافیت لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔