پیٹ کی چربی ہندوستان میں مجموعی موٹاپے سے زیادہ خطرناک ہے۔
اس مصروف زندگی میں لوگوں کے پاس صحیح وقت پر صاف ستھری خوراک کھانے کا وقت نہیں ہوتا جس کی وجہ سے جسم میں کئی طرح کی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ وقت پر کھانا نہ کھانا اور بھوک کی حالت میں جنک فوڈ کا زیادہ استعمال وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ جس کی وجہ سے دل، گردے، جگر جیسے اہم اعضاء متاثر ہوتے ہیں اور آہستہ آہستہ جسم بیماریوں کا گھر بن جاتا ہے۔ پیٹ کی چربی مجموعی موٹاپے سے زیادہ خطرناک ہے کیونکہ یہ جگر اور گردوں کو گھیر لیتی ہے اور ان پر دباؤ ڈالتی ہے۔ ایسی صورتحال میں آپ اپنی غذا سے کاربوہائیڈریٹ والی خوراک کو ہٹا کر پروٹین سے بھرپور غذا کی مدد سے وزن کم کر سکتے ہیں۔
پروٹین میٹابولزم کو بڑھا کر کیلوریز کو تیزی سے جلاتا ہے جس کی وجہ سے موٹاپا کم ہوتا ہے۔ معدے میں پروٹین کے عمل انہضام کے لیے کاربوہائیڈریٹس اور چکنائیوں سے زیادہ توانائی درکار ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جب آپ پروٹین کھاتے ہیں تو جسم اسے ہضم کرنے کے لیے زیادہ کیلوریز جلاتا ہے۔ اگر زیادہ کیلوریز جل جائیں تو وزن کم کرنے میں خود بخود فائدہ مند ثابت ہو گا۔ اس کے ساتھ ہی پروٹین جلد ہضم نہیں ہوتی، اس لیے آپ کو زیادہ دیر تک بھوک نہیں لگے گی۔ اگر آپ کو زیادہ دیر تک بھوک نہ لگے تو آپ کم اور بعد میں کھائیں گے۔ اس کے علاوہ بھی بہت سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے پروٹین سے بھرپور غذا پیٹ کی چربی کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
طبی رپورٹس کے مطابق ان کے استعمال سے پیٹ کی چربی کم کی جا سکتی ہے۔
پہلے زمانے میں لوگ گندم کی بجائے مکئی کا آٹا زیادہ استعمال کرتے تھے لیکن آج اس کا استعمال کم ہوگیا ہے۔ یہ پروٹین سے بھرپور ہے۔ ایک کپ مکئی میں 15.6 گرام پروٹین ہوتا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ پروٹین کا کتنا بڑا ذریعہ ہے۔ ایک بالغ شخص کو ایک دن میں 50 سے 60 گرام پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو 4 کپ مکئی سے پروٹین کی پوری خوراک ملے گی۔ اس سے پیٹ کی چربی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔
بادام میں بہت سارے پروٹین ہوتے ہیں اور اس میں بہت سے ایسے عناصر بھی ہوتے ہیں جو پیٹ کی چربی کو جلاتے ہیں۔ اگر آپ روزانہ صبح بھگوئے ہوئے بادام کھائیں گے تو آپ دن بھر پیٹ بھرا محسوس کریں گے۔ دوسری بات یہ کہ اس میں بہت زیادہ توانائی بھی ہوتی ہے جس کی وجہ سے آپ کو طاقت کی کمی محسوس نہیں ہوگی۔ پروٹین کے علاوہ اس میں غذائی ریشہ ہوتا ہے جو دن بھر بھوک کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ اس لیے ہر صبح بھگوئے ہوئے بادام کھائیں۔
مختلف قسم کی دالوں میں پروٹین کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ پروٹین سے بھرپور غذا ہے۔ اگر آپ چاول اور روٹی کم اور دالیں زیادہ کھاتے ہیں تو یہ پیٹ کی چربی کو ختم کرنے میں ایک بہترین ہتھیار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پھلیاں یعنی پھلی دار سبزیوں میں بھی پروٹین کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ زیادہ تر پروٹین کالی پھلیاں میں پائی جاتی ہے۔ اس لیے اگر آپ ان چیزوں کا زیادہ استعمال کریں گے تو جسم میں پروٹین کی مقدار بڑھے گی اور اس سے پیٹ کی چربی قابو میں رہے گی۔
جئی - جئی بھی پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں وٹامنز اور منرلز کی کوئی کمی نہیں ہوتی۔ 81 گرام جئی میں 10.7 گرام پروٹین ہوتا ہے اور 307 کیلوریز توانائی فراہم کرتا ہے۔ یہ میٹابولزم کو بڑھاتا ہے جس سے کیلوری کا خرچ بڑھتا ہے۔ اگر آپ ان تمام چیزوں کو اپنی خوراک میں شامل کرلیں تو چند ماہ میں آپ کے پیٹ کی چربی کم ہوسکتی ہے۔ تاہم یاد رہے کہ اس کے ساتھ آپ کو ورزش بھی کرنی ہوگی۔
اگر آپ سبزی خور ہیں تو سالمن مچھلی کھائیں۔ اس میں پروٹین کی بہتات ہوتی ہے اور یہ مچھلی طبی بھی ہے۔ اس سے کئی بیماریوں کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔ اس میں صحت مند چکنائی اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں جو دل کو مضبوط بناتے ہیں۔ سالمن مچھلی کے استعمال سے آپ موٹاپے پر بھی قابو پاسکتے ہیں۔